Posts

Showing posts from April, 2025

قطعہ

Image
گلوں کو  مہکنے تو دو کلیوں کو کِھلنے تو دو جنگیں ہیں فقط تباہی تتلیوں کو جینے تو دو شاعر : ضیغم سلطان

دھندلے دھندلے منظر

Image
دھندلے دھندلے منظر دھواں دھواں آنکھیں روٹھے روٹھے قمر خون خون آہیں زرد زرد گل و ثمر سرد سرد شامیں آستین آستین خنجر بجھی بجھی کرنیں قریہ قریہ بنجر بھولی بسری یادیں  تھکے تھکے شجر آدھی ادھوری باتیں پتھر پتھر شہر قدم قدم گھاتیں شاعر : ضیغم سلطان

نین برکھا میں دل ڈوب مرا کب کا

Image
نین برکھا میں دل ڈوب مرا کب کا یادوں کا ریلہ بہا لے گیا سب کچھ کیسی عیدیں، کہاں کے تہوار اب وقت کا راہزن لے گیا سب کچھ تیرے بعد خاموشی مقدر ٹھہری تو گیا اور میرا لے گیا سب کچھ کیا دور تھا، جب ہر سو بہار تھی گلچیں چمن سے لے گیا سب کچھ غلط تھے ہم کہ وقت اپنا ہے سدا ظالم وقت ہمارا لے گیا سب کچھ شاعر : ضیغم سلطان

برکھا میں بیتے دن یاد آ رہے ہیں

Image
برکھا میں بیتے دن یاد آ رہے ہیں جب شہنائیوں سے آشنائی تھی ہر لمحہ مہکتا تھا صندل سا اپنا جب گل و گلزار سے گفتگو تھی اندھیروں کا کہیں نام تک نہ تھا حویلی قِندیلوں سے روشن تھی سازِ ہستی خوش نوا تھی ہر دم ہر ساعت بہاروں سے پُرامید تھی وہ بہاریں اب کہاں ڈھونڈیں جو تیری خوشبوؤں سے لبریز تھی شاعر : ضیغم سلطان