دھندلے دھندلے منظر

دھندلے دھندلے منظر
دھواں دھواں آنکھیں
روٹھے روٹھے قمر
خون خون آہیں
زرد زرد گل و ثمر
سرد سرد شامیں
آستین آستین خنجر
بجھی بجھی کرنیں
قریہ قریہ بنجر
بھولی بسری یادیں
 تھکے تھکے شجر
آدھی ادھوری باتیں
پتھر پتھر شہر
قدم قدم گھاتیں

شاعر : ضیغم سلطان

Comments

Popular posts from this blog

سوالیہ نشان

لاہور سے آگے

بہاروں سے ان بن ہے اپنی آج کل