سوگ طاری ہے شہرِ دل میں اب کے
سوگ طاری ہے شہرِ دل میں اب کے
زردیاں اتر آئیں بہاروں میں اب کے
کھارے بادل برسے کھل کے رات بھر
چمن کو کس کی نظر لگی ہے اب کے
گریہ و زاری کرتے رہے بیابانوں میں
حالِ دل کوئی اپنا بھی سنتا اب کے
مرگ آسا خاموشیاں ہیں تعاقب میں
نغمۀ جان فزا سنے زمانہ بیتا اب کے
چند سوال لکھ بھیجے ہیں صیاد کو
منتظر ہوں، کب آتا ہے جواب اب کے
شاعر : ضیغم سلطان
Comments
Post a Comment