Posts

Showing posts from February, 2025

ظلمتوں کے دور چھٹنے ہی والے ہیں

Image
ظلمتوں کے دور چھٹنے ہی والے ہیں  تُو اگتے سورج, مہکتے گل دیکھے گا دور ہو جائیں گے تمام غم تیرے بھی تُو نیل میں ڈوبتے فرعون دیکھے گا  بُنے امیرِ شہر ہزار سازش، تو کیا، تُو  یہ محل، ریت کےٹیلے بنتے دیکھے گا وہ وقت بس ہی آیا سمجھو، جب تُو غلام گردش کو وادئ نور دیکھے گا   بنے بیٹھے ہیں جو ناخدا، خدائی کے تو وہ پہاڑ بھربھرے ہوتے دیکھے گا شاعر : ضیغم سلطان

سنو ! عہدِ بہار پھر سے آئے گا

Image
سنو ! عہدِ بہار پھر سے آئے گا گلشن پہ جوبن پھر سے آئے گا ملال جاتا رہے گا آہستہ آہستہ ہلالِ نو فلک پہ پھر سے آئے گا مسکرانا بھول بیٹھے تھے جو بلبلوں کا غول پھر سے آئے گا ڈوبے تھے جو, پھر ابھریں گے چمکتا سورج پھر سے آئے گا خواب کاری کا ہم پہ الزام مگر خواب سننے تُو پھر سے آئے گا شاعر ضیغم سلطان

اب دھوپ کے ڈیرے ہیں بستی میں

Image
اب دھوپ کے ڈیرے ہیں بستی میں چھاؤں نہ جانے کہاں ہجرت کر گئی پنچھی کہتے، دیکھ کے اجڑے گلشن کیا رُت ہے، میلے بھی اداس کر گئی تباہ ہیں باغ، وہ فاختائیں اب کہاں سبز قدم خزاں، ہر غنچہ فنا کر گئی صیاد حیران ہے کہ قفس ٹوٹا کیسے صبا مسرور کہ قسمت یاوری کر گئی گلچیں چاہے لاکھ بوئے گل کو روکے لیکن بانگِ گُل اپنا فرض ادا کر گئی شاعر : ضیغم سلطان