شدتِ غم سے سیاہ ہوئے گل و لالہ
شدتِ غم سے سیاہ ہوئے گل و لالہ بلبل و مینا بھی اڑان بھرنے کو ہے اُلو ہی اب بولیں گے عہدِ بہار میں اب ہنرِ چمن بندی بھی مرنے کو ہے سرو و صنوبر کے قصے کیا سنائیں ان پر خزاؤں کا عذاب اترنے کو ہے تکان سے چُور، چکور کو چاند بھولا کہ زمانے میں سو کام کرنے کو ہے ہر سُو خاموشی طاری ہے، لگتا ہے شیرازۀ نخلِ ہستی بکھرنے کو ہے شاعر : ضیغم سلطان