انہونیاں

کس ڈگر پہ لے آئی ہے زندگی
ایسا کبھی سوچا تو نہیں تھا

بہاریں ہم سے روٹھ جائیں گی
ایسا کبھی سوچا تو نہیں تھا

اٹھے گی کبھی غم کی آندھی
ایسا کبھی سوچا تو نہیں تھا

تیرے در سے دربدر ہوں گے ہم
ایسا کبھی سوچا تو نہیں تھا

نظریں پھیرے گا ہم سے ساقی
ایسا کبھی سوچا تو نہیں تھا

نیند آنکھ سے روٹھ جائے گی
ایسا کبھی سوچا تو نہیں تھا

بےکلی ہو گی ہر گھڑی دل کو
ایسا کبھی سوچا تو نہیں تھا

راکھ ہو جائیں گے سب خواب
ایسا کبھی سوچا تو نہیں تھا

شاعر : ضیغم سلطان

Comments

Popular posts from this blog

سوالیہ نشان

لاہور سے آگے

بہاروں سے ان بن ہے اپنی آج کل