ویرانی چمن کی پوچھ رہی ہے

 ویرانی چمن کی پوچھ رہی ہے


گلابوں کو آواز کیوں نہیں دیتے


سنو! بہاریں دہائی دے رہی ہیں


تتلی کو رہائی کیوں نہیں دیتے


بلبل قید میں اور پھول تنہا ہے


مجھے حوصلہ کیوں نہیں دیتے


جگنو کا افسانہ تو سنا سب نے 


شمع کو بجھا کیوں نہیں دیتے


ہلکا کر لو تم بھی ٹوکرا غم کا 


یہ بوجھ بانٹ کیوں نہیں دیتے


شاعر : ضیغم سلطان

Comments

Popular posts from this blog

سوالیہ نشان

لاہور سے آگے

بہاروں سے ان بن ہے اپنی آج کل