کب بہار راج ہو گا وطن میں اور

 کب بہار راج ہو گا وطن میں اور

گلچیں کو چمن سے نکالا جائے گا


کب چاند، تارے آذاد ہوں گے اور

سورج کے دم سے اندھیرا جائے گا


کب ملے گا ساقی کو انصاف اور

زاہد سے جواب طلب کیا جائے گا


کب باغ میں کوئل کوکے گی اور

کوے کو کہیں دور اڑایا جائے گا


کب گلشن میں رونق آئے گی اور

مالی کو نیند سے جگایا جائے گا


شاعر : ضیغم سلطان

Comments

Popular posts from this blog

سوالیہ نشان

لاہور سے آگے

بہاروں سے ان بن ہے اپنی آج کل