آؤ جگنوؤں کی بات کریں

 آؤ جگنوؤں کی بات کریں

جنگوں میں کیا رکھا ہے


آؤ رنگوں کی بات کریں

دنگوں میں کیا رکھا ہے


آؤ خوشیوں کی بات کریں

رنجشوں میں کیا رکھا ہے


آؤ آبادیوں کی بات کریں

بربادیوں میں کیا رکھا ہے


آؤ مسافتوں کی بات کریں

ساحلوں میں کیا رکھا ہے


شاعر : ضیغم سلطان

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

سوالیہ نشان

لاہور سے آگے

بہاروں سے ان بن ہے اپنی آج کل