Posts

Showing posts from September, 2024

دم گھٹتا ہے

 دم گھٹتا ہے دل کٹتا ہے جگر پھٹتا ہے کوبکو گرد ہے چہرہ ذرد ہے ہر پل درد ھے صبح خموش شام بےہوش رات روپوش عہدِ خزاں ہے گل بےجاں ہے بلبل ژیاں ہے دکھ لاحق ہے الزام ناحق ہے اللہ برحق ہے شاعر : ضیغم سلطان

رنگوں کی چاہت میں

 رنگوں کی چاہت میں در در گھومے اب تو جبیں لہو رنگ ہو گئی ہماری دشت بھی کچھ بگاڑ نہ سکے ہمارا خموشی میں گزری تمام عمر ہماری پابندیاں، قدغن، قفس اور بندشیں برباد ہو گئیں سب خواہشیں ہماری اب خواب ہمارے خراب حال ہوئے کھو گئیں سب تعبیریں بھی ہماری بوئے گل روتی ہے ، بہار افسردہ ہے تربت ہوگی صحنِ گلشن میں ہماری شاعر : ضیغم سلطان