Posts

Showing posts from August, 2025

بہار قفس میں ہے اور خزاں آباد ہے

Image
بہار  قفس  میں اور خزاں  آباد ہے گلشنِ دہر کی روش روش برباد ہے نرگس نم دیدہ رہی مگر اب سنا ہے تتلی بےبس ہے، بلبل بھی ناشاد ہے چراغ گُل ہیں، بزم بھی بےرونق ہے ساقی کا  دل اب بہ مائلِ فساد  ہے چمن کا ہر گُل اور کوئل پریشان ہے آگے ہے گُلچیں اور پیچھے صیاد ہے نہ کرم تمھارا، نہ ستم ہی بھولا ہے کم نگاہی تمھاری  اب  بھی یاد  ہے معصوم قید ہے ، ظالم کو سلام ہے ٹوٹ چکی ترازو اور  سگ آذاد  ہے زخم رِستے  رِستے ناسور بن گیا ہے طبیب کو بلاؤ ، فریاد ہے ، فریاد ہے شاعر : ضیغم سلطان